Zardari’s Warrant, Nawaz Sharif’s Arrest Warrant Through Advertisement

0
636
Asif Ali Zardari
Asif Ali Zardari

زرداری کے وارنٹ، نواز شریف کو اشتہار کے ذریعے گرفتاری کے احکامات

توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے گرفتاری کے وارنٹ اشتہار کے ذریعہ جاری کیے گئے تھے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد اصغر علی نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت کی۔

نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت کو آگاہ کیا کہ اس معاملے میں تین ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ عدالت نے نواز شریف کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ وفاقی دفتر خارجہ کے توسط سے وارنٹ بھیجے گئے تھے۔

ریفرنس کی سماعت کے دوران ، ان کے وکیل فاروق ایچ نائک آصف زرداری کی جانب سے پیش ہوئے ، انہوں نے کہا کہ وہ عدالت میں موجود ہیں اور انہوں نے آصف علی زرداری کی استثنیٰ کے لئے درخواست دائر کی ہے۔

فاروق ایچ نائک نے عدالت کو بتایا کہ کورونا کے دن ہیں ، آصف زرداری عمر میں بڑے ہیں جس پر عدالت نے پھر پوچھا کہ کیا آصف زرداری کورونا میں مبتلا تو نہیں ہیں ؟

ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آصف زرداری کی آمد کے ساتھ ہی لوگ جمع ہوجائیں گے ، پھر وہاں رش ہوگا ، میں یہاں عدالت میں ہوں۔

اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فاروق ایچ نائک نے کہا کہ آصف زرداری کی پیشی رش کی وجہ بنے گی۔ اگر وہاں رش ہے تو انتظامیہ پر منحصر ہے کہ اس پر قابو پایا جائے۔

سردار مظفر عباسی نے عدالت سے مراعات نہ کرنے اور گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ اگر عدالت کے ذریعہ یوسف رضا گیلانی کو استثنیٰ مل جاتا تو ان کے وکیل آج پیش نہیں ہوئے اور ان کی استثنیٰ ختم کردی جانی چاہئے۔

فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو آگاہ کیا کہ یوسف رضا گیلانی کی پیشی کے بعد کورونا وائرس کا انفکشن ہوگیا تھا۔ میں بھی اس کے ساتھ تھا۔ میں بھی آئسولیشن میں چلا گیا۔ اگر عدالت نے ایسا کہا تو میں عدالت میں یوسف رضا گیلانی کی طرف سے قسم اُٹھا کے گواہی دوں گا۔

فاروق ایچ نائک نے کہا کہ آصف علی زرداری کو طبی وجوہات کی بناء پر ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کیا ، ان کے خلاف مقدمات پہلی بار نہیں بنائے گئے ، گزشتہ 20 سال سے آصف زرداری کے خلاف مقدمات کی تحقیقات کر رہا ہوں۔

جج اصغر علی کے نے کہا کہ انہوں نے ریفرنس میں نواز شریف کے پیش نہ ہونے کی اطلاعات جاری کیں اور آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

اس موقع پر ، احتساب عدالت کے جج نے شرکت سے استثنیٰ کے لئے آصف زرداری کی درخواست مسترد کردی اور ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ، اس بیان پر کہ یہ مقدمہ مجرمانہ ہے اور آصف زرداری کو پیش ہونا پڑے گا ۔

ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ اگر آصف زرداری پیش نہ ہوں تو صرف وارنٹ جاری کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سینئر وکیل ہیں اور انہوں نے عدالت میں بیان دیا کہ آئندہ سماعت پر آصف زرداری پیش ہوں گے۔

جج اصغر علی نے کہا کہ وہ لمبی تاریخ دیں گے اور پھر آصف زرداری عدالت میں پیش ہوں گے ، جس کے بعد احتساب عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا عمل شروع کیا۔

احتساب عدالت نے اشتہار کے ذریعے نواز شریف کو طلب کیا اور کہا کہ نواز شریف کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ نافذ نہیں ہوسکا اور وہ جان بوجھ کر اس مقدمے کا حصہ نہیں بن رہے۔

In the Tosha Khana reference, arrest warrants for former President Asif Ali Zardari and former Prime Minister Nawaz Sharif were issued through advertisements.

Islamabad Accountability Court Judge Muhammad Asghar Ali heard the case against former President Asif Ali Zardari and former Prime Minister Nawaz Sharif.

The NAB prosecutor informed the accountability court that three accused have been charged in the case. The court issued an arrest warrant for Nawaz Sharif. The warrants were sent through the Federal Foreign Office.

During the reference hearing, his lawyer Farooq H Naik appeared on behalf of Asif Zardari, saying that he was present in the court and had applied for Asif Ali Zardari’s immunity.

Farooq H Naik told the court that there are days of covid-19, Asif Zardari is older, on which the court again asked whether Asif Zardari is not suffering from Corona?

His lawyer told the court that with the arrival of Asif Zardari, people would gather, then there would be a rush, I am here in the court.

On the occasion, Deputy Attorney General NAB Sardar Muzaffar Abbasi informed the court that Farooq H Naik said that the appearance of Asif Zardari would cause a rush. If there is a rush, it is up to the administration to control it.

Sardar Muzaffar Abbasi demanded from the court not to grant concessions and issue arrest warrants. If Yousuf Raza Gilani was granted immunity by the court, his lawyers did not appear today and his immunity should be revoked.

Farooq H Naik informed the court that after the appearance of Yousuf Raza Gilani, he was infected with Covid-19. I was with him too. I also went into isolation. If the court says so, I will testify in court on behalf of Yousuf Raza Gilani.

Farooq H Naik said that Asif Ali Zardari was released on bail by the High Court for medical reasons, the cases against him were not made for the first time, I have been investigating the cases against Asif Zardari for the last 20 years.

Judge Asghar Ali K said that he issued reports that Nawaz Sharif did not appear in the reference and also issued an arrest warrant for Asif Ali Zardari.

On this occasion, the accountability court judge rejected Asif Zardari’s application for exemption from attendance and issued an arrest warrant against him, stating that the case was criminal and that Asif Zardari would have to appear.

His lawyer Farooq H Naik told the court that only warrants should be issued if Asif Zardari did not appear. He said he was a senior lawyer and told the court that Asif Zardari would appear at the next hearing.

Judge Asghar Ali said he would give a long date and then Asif Zardari would appear in court, after which the accountability court began the process of declaring Nawaz Sharif a fugitive.

The accountability court summoned Nawaz Sharif through an advertisement and said that the arrest warrant against Nawaz Sharif could not be executed and he was not being a part of the case on purpose.