The US State Department has declared the Balochistan Liberation Army a global terrorist organization.
In a video message released on the Urdu official Twitter account of the US Central Command (CENTCOM), the spokesman said that important announcements were being made to curb terrorist activities. Has been declared BLA a global terrorist organization. The spokesman said the BLA had claimed responsibility for terrorist acts against Pakistani security agencies and citizens, including attacks on the Chinese Consulate in Karachi and the Pearl Continental Hotel in Gwadar. The United States supports the security and stability of Pakistan and South Asia.
He said today’s announcement was aimed at preventing the BLA from planning and carrying out future terrorist acts. In addition, the move will help the US government’s efforts to prevent global terrorism. It should be noted that after this announcement, the support of BLA will be declared as support for terrorism. This organization has already been banned in Pakistan due to its terrorist activities.
امریکہ نے بی ایل اے کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا
امریکی محکمہ خارجہ نے بلوچستان لبریشن آرمی کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے اردو آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں ترجمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے اہم اعلانات کیے جارہے ہیں۔ بی ایل اے کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ بی ایل اے نے پاکستانی سیکیورٹی ایجنسیوں اور شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کی ہے ، جس میں کراچی میں چینی قونصل خانے اور گوادر میں پرل کانٹینینٹل ہوٹل پر حملے شامل ہیں۔ امریکہ پاکستان اور جنوبی ایشیا کی سلامتی اور استحکام کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے اعلان کا مقصد بی ایل اے کو مستقبل میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اسے روکنے سے روکنا ہے۔ اس کے علاوہ ، اس اقدام سے عالمی دہشت گردی کی روک تھام کے لئے امریکی حکومت کی کوششوں میں بھی مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ اس اعلان کے بعد بی ایل اے کی حمایت کو دہشت گردی کی حمایت قرار دیا جائے گا۔ اس تنظیم پر دہشت گردی کی سرگرمیوں کی وجہ سے پہلے ہی پاکستان میں پابندی عائد ہے۔