سعودی عرب میں اومیکرون وائرس کا پہلا کیس رپورٹ
Saudi Arabia has confirmed that the first case of a new variant of corona virus, Omekron, has been reported in a citizen returning from North Africa.
The virus first surfaced in South Africa, according to the AFP news agency, but it was later revealed that it was already present in Europe, prompting a new round of worldwide sanctions.
In addition to banning flights to several African countries around the world, it has also announced special SOPs for its citizens coming from those countries, but the World Health Organization warns that these restrictions could do more harm than good. Is.
A Saudi health ministry official says a case of the Omekron virus has been confirmed in Saudi Arabia and was found in a citizen from North Africa.
He said that the person infected with the virus has been put in isolation and necessary steps have been taken for his health.
Saudi Arabia, like the rest of the world, banned flights from seven South African countries last week, but its travel to North Africa was not affected.
It should be noted that in view of the decrease in the number of cases of the virus, Saudi Arabia has started the process of lifting the restrictions imposed initially after the arrival of the virus. Prayers were allowed.
Since the onset of the COVID-19 epidemic, 549,000 cases of the virus have been reported in Saudi Arabia, killing 8,836 people.
Saudi Arabia, with a population of over 35 million, has so far received 47 million doses of the COVID-19 vaccine.
سعودی عرب نے شمالی افریقہ سے واپس آنے والے ایک شہری میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کا پہلا کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف کے مطابق یہ وائرس پہلی مرتبہ جنوبی افریقہ میں منظر عام پر آیا تاہم بعد میں انکشاف ہوا کہ یہ یورپ میں پہلے سے موجود تھا جس کے بعد دنیا بھر میں پابندیوں کے نفاذ کا نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
دنیا کے متعدد افریقی ممالک کے لیے پروازوں پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ان ممالک سے آنے والے اپنے شہریوں کے یے بھی خصوصی ایس او پیز کا اعلان کیا ہے تاہمعالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ان پابندیوں سے فائدے سے زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت صحت کے عہدیدار نے بتایا کہ اومیکرون وائرس کے ایک کیس کی سعودی عرب میں تصدیق ہوئی ہے جو شمالی افریقی سے آنے والے شہری میں پایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وائرس کا شکار فرد کو آئسولیشن میں ڈال دیا گیا ہے اور ان کی صحت کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔
دنیا کے دیگر ممالک کی طرح سعودی عرب نے بھی گزشتہ ہفتے سات جنوبی افریقی ممالک سے پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی البتہ شمالی افریقہ کے ساتھ ان کے سفری متاثر نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ وائرس کے کیسز میں کمی کو دیکھتے ہوئے سعودی عرب نے وائرس آنے کے بعد ابتدا میں لگائی گئی پابندیوں کو ہٹانے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور کچھ عرصہ قبل اکتوبر میں ہی مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں نمایاں کو کندھے سے کندھا ملا کر نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
کووڈ۔19 کی وبا کے آغاز سے اب تک سعودی عرب میں وائرس کے 5لاکھ 49ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں اور ان میں سے 8ہزار836 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
3کروڑ 50 لاکھ سے زائد آبادی کے حامل سعودی عرب میں اب تک کووڈ۔19 ویکسین کے 4کروڑ 70لاکھ ڈوز لگائے جا چکے ہیں۔