بلاک بسٹر مووی ‘پرواز ہے جونون’ جلد ہی چھوٹی اسکرین پر آنے کے لئے تیار
مومینہ اینڈ درید فلمز کے بینر تلے پاک فضائیہ کے تعاون سے تیار کردہ بلاک بسٹر فلم ‘پرواز ہے جنون’ جلد ٹیلی ویژن پر نمائش کے لئے تیار ہے۔
2018 میں عیدالاضحی کے موقع پر دو سال قبل ریلیز ہونے والی فلم ‘پرواز ہے جنون’ ، نہ صرف پاکستانی سنیما پر غلبہ حاصل کی بلکہ سعودی عرب اور چین سمیت دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی۔
پاکستانی فضائیہ کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے والی فلم ‘پرواز ہے جنون’ نے بھی وطن کے دفاع کے موضوع پر بنائی جانے والی اب تک کی سب سے منفرد فلم کا ایوارڈ جیتا۔
فلم کے مرکزی کرداروں میں حمزہ علی عباسی ، احد رضا میر ، ہانیہ عامر ، شاز خان ، کبرا خان ، سید شفاعت علی ، عدنان جعفر ، سکندر ونسنٹ اور دیگر شامل ہیں۔
“پرواز ہے جنون” مومنہ دُرید کی پہلی فلم “بن روئے” کے بعد سب سے بڑی فلم ہے جس نے مشرق وسطیٰ ، برطانیہ ، امریکہ اور آسٹریلیا میں پاکستانی میڈیا کے دروازے کھول دیئے۔
فلم کے شائقین اس بات پر متفق نظر آئے کہ فرحت اشتیاق کی مکالمہ ، حسیب احسن کی ہدایت کاری میں ، فنکاروں کی پرفارمنس اور سب سے بڑھ کر ، مومنہ درید کی پیش کش میں اس موضوع کی اچھوت نے اسے اردو کی ایک فیچرفلم بنا دیا۔
The blockbuster film ‘Parvaaz Hai Junoon‘, produced in collaboration with the Pakistan Air Force under the banner of Momina & Daredevil Films, is all set to release on television soon.
Released two years ago on the occasion of Eid-ul-Adha in 2018, the film ‘Parvaaz Hai Janoon’ not only dominated Pakistani cinema but also gained worldwide popularity, including in Saudi Arabia and China.
The film ‘Parvaaz Hai Junoon’, which pays homage to the soldiers of the Pakistan Air Force, also won the award for the most unique film ever made on the theme of defense of the homeland.
The main characters of the film include Hamza Ali Abbasi, Ahad Raza Mir, Haniya Amir, Shaz Khan, Kabra Khan, Syed Shafaat Ali, Adnan Jaffer, Sikandar Vincent and others.
“Flight is Madness” is the biggest film after Momina Duraid’s debut film “Bin Roe” which opened the doors of Pakistani media in the Middle East, UK, USA and Australia.
Fans of the film seemed to agree that Farhat Ishtiaq’s dialogue, directed by Haseeb Ahsan, performances by the artists and above all, the untouchability of the subject in the presentation of Momina Duraid made it a feature film in Urdu.