ٹھٹھہ، دریائے سندھ میں نہانے کے باعث 7 بچے ڈوب گئے
ٹھٹھہ کے علاقے جھرک کے قریب دریائے سندھ میں نہاتے ہوئے 7 بچے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ۔
ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت بچوں کی لاشیں دریا سے نکال لی ہیں، بچوں کی عمریں 4 سے 9 سال کےدرمیان ہیں۔
پولیس کے مطابق 7 بچوں کے ڈوبنے کا واقعہ ٹھٹھہ کے علاقے جھرک کے قریب پیش آیا ہے، ڈوبنے والوں کا تعلق گاؤں دائم مری سے بتایا جاتا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی افراد نے دریاسے تمام بچوں کی لاشیں نکال کر رولر ہیلتھ سینٹر جھرک منتقل کردی ہیں ۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹھٹھہ کے قریب 7 بچوں کے دریا میں ڈوبنے کے واقع پر نوٹس لیتے ہوئے کمشنر حیدرآباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شدید دکھ اور تکلیف دہ بات ہے کہ 7 بچے انتقال کر گئے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے پوچھا گیا ہے کہ یہ واقع کیسے پیش آیا؟ کس کی غفلت تھی؟
وزراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے ہدایات کی گئی ہیں کہ بچوں کے والدین کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کیا جائے۔
Seven children drowned while bathing in the Indus River near Jhark area of Thatta.
According to sources, the locals, with their help, have removed the bodies of the children from the river. The children are between 4 and 9 years old.
According to police, the incident of drowning of 7 children took place near Jhark area of Thatta. The drowning victims are said to be from Daim Murree village.
Police sources said that the locals have removed the bodies of all the children from the river and shifted them to Rural Health Center, Jharkh.
Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah has taken notice of the drowning of seven children in a river near Thatta and demanded a report from the Commissioner Hyderabad.
Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah has said that it is very sad and painful that 7 children have died. The Sindh Chief Minister has asked how this incident happened. Whose negligence was it?
Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah has directed to extend all possible cooperation to the parents of the children.