Sindh Fraudulent Domiciles Issue: Federal Government Request NAB to Investigate

0
876
Shehzad Akbar
Shehzad Akbar

سندھ جعلی ڈومیسائل مسئلہ: وفاقی حکومت نے نیب سے تحقیقات کا مطالبہ کیا

وفاقی حکومت پاکستان نے نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال سے رجوع کیا ، ان سے مطالبہ کیا کہ وہ صوبہ سندھ میں جعلی ڈومیسائل معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرے۔

احتساب سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر شہباز اکبر کی طرف سے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو لکھے گئے خط میں ان سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کو کہا گیا ہے کیونکہ جعلی ڈومیسائل صوبہ سندھ میں ہزاروں سرکاری ملازمین کو بھرتی کرنے کے لئے استعمال کیے گئے تھے۔

صوبائی حکومت سندھ کئی سالوں سے ان قوانین کے خلاف کام کررہی ہے ، کیونکہ انکا کہنا کہ شہری کوٹے پر ملازمت جعلی ڈومیسائل کے ذریعے دی گئی تھی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کوٹہ کے تحت یہ ملازمتیں کراچی ، حیدرآباد اور سکھر سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو دی جانی تھیں۔

خط میں چیئرمین نیب کو مخاطب کر کے کہا گیاکہ۔ “حیدرآباد سے 5500 اور کراچی سے 30،500 ملازمتیں جعلی ڈومیسائل پر دی گئیں جو کہ کوٹہ کے قواعد کی خلاف ورزی ہے ،”

شہزاد اکبر نے اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ، یہ غیر قانونی عمل 2006 سے صوبہ سندھ میں جاری ہے اور گریڈ 1 سے گریڈ 22 تک کے ملازمین نے ان غیر قانونی بھرتیوں سے فائدہ اٹھایا۔

The Pakistani federal government contacted NAB Chairman Justice (ret.) Javed Iqbal and asked him to investigate the fake residence in Sindh province.

National Accountability Bureau NAB

In a letter to NAB chairman Javed Iqbal from Shahbaz Akbar, adviser to the prime minister for accountability, he was asked to investigate the matter as thousands of government officials were hired in fake residences in Sindh province. ۔

Justice Javed Iqbal Chairman National Accountability Bureau (NAB)

The Sindh provincial government has been working against these laws for many years, saying that employment on the city quota was caused by incorrect residence. The letter said that as part of the quota, the jobs should be given to young people from Karachi, Hyderabad and Sukkur.

The letter was addressed to the Chairman of the NAB said,

“5,500 jobs from Hyderabad and 30,500 jobs from Karachi were placed in fake domiciles, which violated the quota rules,”

Shehzad Akbar called for a full investigation into the matter, saying that this illegal practice in Sindh province has continued since 2006, and grades 1 through 22 employees have benefited from these illegal settings.