Sindh approves first policy to convert municipal waste into electricity

0
686
Sindh approves first policy to convert municipal waste into electricity
Sindh approves first policy to convert municipal waste into electricity

سندھ نے میونسپل کچرے کو بجلی میں تبدیل کرنے کی پہلی پالیسی کی منظوری دے دی

The Sindh government is approving the province’s first policy to convert municipal waste into electricity.

This was disclosed by Provincial Minister for Energy Imtiaz Ahmed Sheikh during a meeting held on Wednesday to finalize the draft Sindh Waste to Energy Policy 2021.


During the meeting, the Minister said that the policy aims to solve the problem of municipal waste in major cities of the province once and for all.

He further said that with the introduction of Sindh Waste to Energy Policy 2021, there would be significant improvement in waste collection, disposal and utilization.

The meeting was also attended by Sindh Local Government Secretary Syed Najam Ahmed Shah, Secretary Ministry of Energy Abu Bakar Ahmed, MD Sindh Solid Waste Management Board Zubair Channa and other concerned officials.

Officials told the meeting that Karachi alone generates more than 10,000 tonnes of municipal waste a day, with the potential to generate more than 200MW of renewable electricity.

After the approval of Sindh Waste to Energy Policy 2021, the Sindh government will also set up the province’s first waste to energy power plant in Karachi.

The provincial government has proposed to build a power plant at Jam Chakro Landfill site. This landfill site has been chosen because there is a K-Electric grid nearby and the renewable electricity generated from the plant will be easily supplied to the grid.

Several well-known power generating companies have already approached the Sindh government to set up a waste-to-energy power plant at the Jam Chakra Landfill site.

Credible sources claim that they have proposed to build a 150 MW waste to energy power plant at the Jam Chakra Landfill site.

سندھ حکومت میونسپل کچرے کو بجلی میں تبدیل کرنے کے لیے صوبے کی پہلی پالیسی کی منظوری دے رہی ہے۔

اس بات کا انکشاف صوبائی وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے بدھ کے روز سندھ ویسٹ ٹو انرجی پالیسی 2021 کے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔

اجلاس کے دوران، وزیر نے کہا کہ پالیسی کا مقصد صوبے کے بڑے شہروں میں میونسپل کچرے کے مسئلے کو ہمیشہ کے لیے حل کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ویسٹ ٹو انرجی پالیسی 2021 متعارف ہونے کے بعد کچرے کو جمع کرنے، ٹھکانے لگانے اور استعمال میں نمایاں بہتری آئے گی۔

اجلاس میں سیکریٹری بلدیات سندھ سید نجم احمد شاہ، سیکریٹری وزارت توانائی ابوبکر احمد، ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ زبیر چنہ اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

حکام نے اجلاس کو بتایا کہ صرف کراچی سے روزانہ 10,000 ٹن سے زائد میونسپل فضلہ پیدا ہوتا ہے جو 200 میگاواٹ سے زیادہ قابل تجدید بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سندھ ویسٹ ٹو انرجی پالیسی 2021 کی منظوری کے بعد سندھ حکومت کراچی میں صوبے کا پہلا ویسٹ ٹو انرجی پاور پلانٹ بھی لگائے گی۔

صوبائی حکومت نے پاور پلانٹ جام چکرو لینڈ فل سائٹ پر تعمیر کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس لینڈ فل سائٹ کا انتخاب اس لیے کیا گیا ہے کہ قریب ہی ایک کے-الیکٹرک گرڈ ہے اور پلانٹ سے پیدا ہونے والی قابل تجدید بجلی آسانی سے گرڈ کو فراہم کی جائے گی۔

بجلی پیدا کرنے والی متعدد مشہور کمپنیوں نے جام چکرو لینڈ فل سائٹ پر فضلے سے توانائی کے پاور پلانٹ لگانے کے لیے پہلے ہی سندھ حکومت سے رابطہ کیا ہے۔

معتبر ذرائع کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے جام چکرو لینڈ فل سائٹ پر 150 میگاواٹ کا ویسٹ ٹو انرجی پاور پلانٹ بنانے کی تجویز دی ہے۔