سعودی اتحادی افواج نے 90 سے زائد حوثی باغیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے
Saudi-led coalition forces in Yemen claimed to have killed at least 92 Houthi rebels in airstrikes in two districts near the strategically important city of Marb.
Saudi coalition said in a statement that the killings took place during a bombing raid near Marab.
Saudi Arabia’s state news agency quoted the coalition as saying that 16 military vehicles were targeted in the operation in the past 24 hours, killing more than 92 militants.
There have been no casualties from the Iranian-backed Houthi rebels, and the number has not been independently verified by foreign news agency AFP.
The Allies have reported almost daily airstrikes in Marb over the past two weeks.
Earlier, he announced an airstrike in Abdiya, 100 km from Marb, the last stronghold of the internationally recognized government in the oil-rich region of northern Yemen.
Recent bombings occurred in the districts of al-Jouba, 50 km from Marab, and al-Qasara, 30 km to the northwest.
According to foreign news agency AFP, the Houthis fought a fierce battle to seize Marab in February and resumed the offensive in September.
The Yemeni civil war began in 2014 when the Houthis captured the country’s capital, Sanaa, which is 120 kilometers north of Marab, the same year Saudi-led forces persuaded the government to intervene against the Houthis.
Thousands have been killed and millions displaced in the civil war, which the United Nations has described as the world’s worst humanitarian crisis.
The UN Security Council has called for a “reduction in violence” in Yemen to counter the threat of “mass famine” in the country.
یمن میں سعودی زیر قیادت اتحادی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹریٹجک لحاظ سے اہم شہر مارب کے قریب دو اضلاع میں فضائی حملوں میں کم از کم 92 حوثی باغیوں کو ہلاک کیا ہے۔
سعودی اتحاد نے ایک بیان میں کہا کہ مارب کے قریب بم دھماکے کے دوران یہ ہلاکتیں ہوئیں۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اتحاد کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران آپریشن میں 16 فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں 92 سے زائد عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور نہ ہی غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی طرف سے اس تعداد کی آزادانہ طور پر تصدیق کی گئی ہے۔
اتحادیوں نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران مارب میں تقریبا روزانہ فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے۔
اس سے قبل ، اس نے شمالی یمن کے تیل سے مالا مال علاقے میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے آخری گڑھ مارب سے 100 کلومیٹر دور عبدیہ میں فضائی حملے کا اعلان کیا۔
حالیہ بم دھماکے مارب سے 50 کلومیٹر اور شمال مغرب میں 30 کلومیٹر کے فاصلے پر الجوبا اضلاع میں ہوئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حوثیوں نے فروری میں مارب پر قبضہ کرنے کے لیے سخت جنگ لڑی اور ستمبر میں دوبارہ کارروائی شروع کی۔
یمن کی خانہ جنگی 2014 میں شروع ہوئی جب حوثیوں نے ملک کے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا جو کہ مارب سے 120 کلومیٹر شمال میں ہے ، اسی سال سعودی قیادت والی فورسز نے حکومت کو حوثیوں کے خلاف مداخلت پر آمادہ کیا۔
خانہ جنگی میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں جسے اقوام متحدہ نے دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ملک میں “بڑے پیمانے پر قحط” کے خطرے سے نمٹنے کے لیے یمن میں “تشدد میں کمی” کا مطالبہ کیا ہے۔