Russia has decided to launch Chinese style Video Sharing App TikTok.
As per reports a renowned Russian Media Company, affiliated with the government’s largest energy company (Gazprom) has decided to launch the TikTok app.
The company’s CEO, Alexander Zharov said. It will be formed in collaboration with a foundation run by Vladimir Putin’s alleged daughter Katrina Tikhonov.
According to Alexander Zharov , media company has also purchased a service called “Ya Molodites”, a video service project for Russian bloggers will be created soon and the project will be completed in the next two years.
The Gazprom Group is a wide media group in Russia running various radio stations and TV channels across the country and the CEO of the company also claimed that the company is also working on two YouTube like projects which will be completed next two years.
روس کا اپنی ٹِک ٹاک ایپ لانچ کرنے کا فیصلہ
روس نے اپنی چینی طرز کی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ، ایک مشہور روسی میڈیا کمپنی ، جو حکومت کی سب سے بڑی انرجی کمپنی (گازپروم) سے وابستہ ہے ، نے ٹِک ٹاک ایپ لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمپنی کے سی ای او ، الیگزینڈر ژاروف نے کہا۔ یہ ولادیمیر پوٹن کی بیٹی کترینہ تیکونوف کے زیر انتظام ایک فاؤنڈیشن کے اشتراک سے تشکیل دی جائے گی۔
الیگزینڈر ژاروف کے مطابق ، میڈیا کمپنی نے “یا مولوڈائٹس” کے نام سے ایک سروس بھی خریدی ہے ، روسی بلاگرز کے لئے جلد ہی ویڈیو سروس پروجیکٹ تیار کیا جائے گا اور یہ منصوبہ اگلے دو سالوں میں مکمل ہوجائے گا۔
گزپروم گروپ روس میں ایک وسیع میڈیا گروپ ہے جو ملک بھر میں مختلف ریڈیو اسٹیشن اور ٹی وی چینلز چلا رہا ہے اور کمپنی کے سی ای او نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ کمپنی دو یوٹیوب جیسے منصوبوں پر بھی کام کر رہی ہے جو اگلے دو سال میں مکمل ہوجائے گا۔