پیپلز پارٹی سندھ کے لیے سیکیورٹی رسک بن چکی ہے، حلیم
Haleem Adil Sheikh, Leader of the Opposition in the Sindh Assembly, said on Sunday that the PPP has become a security risk for Sindh as it has destroyed the entire province in the last 13 years.
Criticizing the provincial government for approving the Sindh Local Government [Amendment] Bill 2021, the opposition leader said that the bill was passed in violation of rules and regulations as it had stripped the mayor of all his powers. Are
The PTI leader said that the PPP was violating the constitution of Pakistan which guarantees transfer of power to local governments.
During his speech in the Sindh Assembly on Saturday, Sheikh criticized Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah for calling the opposition illiterate and illiterate.
He lamented that the tankers in Karachi were forced to buy water from the mafia as they had not been provided tap water for a long time.
He said that the situation in Mithi, Nawabshah, Dadu and other cities of the province is worse than Karachi and people in Sukkur, Shikarpur and other cities are forced to drink mixed sewage water.
The Leader of the Opposition said that rabies facility was not available in government hospitals across the province. He further said that Rs. The money went to Sindh.
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے اتوار کو کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے لیے سیکیورٹی رسک بن چکی ہے کیونکہ اس نے گزشتہ تیرہ سالوں میں پورے صوبے کو تباہ کیا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ لوکل گورنمنٹ [ترمیمی] بل 2021 کی منظوری پر تنقید کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ بل قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منظور کیا گیا ہے کیونکہ اس بل کے ذریعے میئر کے تمام اختیارات چھین لیے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آئین پاکستان کی خلاف ورزی کر رہی ہے جو مقامی حکومتوں کو اختیارات کی منتقلی کی ضمانت دیتا ہے۔
ہفتہ کو سندھ اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران اپوزیشن کو ناخواندہ اور ناخواندہ کہنے پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پر تنقید کرتے ہوئے شیخ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے انہیں ناخواندہ کہا کیونکہ اپوزیشن نے پیپلز پارٹی کی کرپشن کی کتاب نہیں پڑھی۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کراچی والے ٹینکر مافیا سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں کیونکہ انہیں طویل عرصے سے نل کا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مٹھی، نوابشاہ، دادو اور صوبے کے دیگر شہروں کی صورتحال کراچی سے بھی بدتر ہے، سکھر، شکارپور اور دیگر شہروں میں لوگ سیوریج کا ملا ہوا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے مؤقف اختیار کیا کہ صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ریبیز کی سہولت دستیاب نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کو گزشتہ تیرہ برسوں میں آٹھ کھرب نو سو ارب روپے مختص کیے گئے لیکن صرف تیرہ کھرب روپے خرچ کیے گئے جب کہ باقی رقم سندھ میں چلی گئی۔