چین میں کورونا وائرس کی نئی لہر ، پابندیاں دوبارہ نافذ کردی گئیں
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ، بیجنگ میں کورونا وبا کے خاتمے کے دو ماہ بعد 11 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی جس سے حکام نے دارالحکومت کی دو بڑی مارکیٹیں بند کردیں اور بچوں کی اسکولوں میں واپسی روک دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ، بیجنگ انتظامیہ نے کھیل کے تمام مقابلوں کو معطل کردیا ہے اور چار سے زائد افراد کو ایک ساتھ ریستوران میں جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ پابندیاں عارضی ہیں ، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ یہ کب تک رہیں گی۔
مقامی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ جن دو اہم مارکیٹوں کو بند کیا گیا ہے اور پولیس کو تعینات کیا گیا ہے ان میں کورونا وائرس پھیلنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اگر یہ نئے کیسز سامنے نہ آئے تو بیجنگ میں بچے اسکول جانا شروع کردیں گے۔
Two months after the outbreak of the corona epidemic in Beijing, 11 people were diagnosed with the coronavirus, prompting authorities to close two major markets in the capital and prevent children from returning to school, according to the International News Agency.
In addition, the Beijing administration has suspended all sports events and banned more than four people from going to the restaurant together. The sanctions are temporary, but it is unclear how long they will last.
Local media have claimed that the two main markets that have been closed and police have been deployed have shown the possibility of spreading the corona virus. If these new cases do not come to light, children in Beijing will start going to school.