آئینی آپشن سے متعلق میرے بیان کی غلط تشریح کی گئی تھی: اٹارنی جنرل
اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے پیر کو کہا ہے کہ سندھ کی ترقی کے لئے آئینی آپشن سے متعلق ان کے بیان کی غلط ترجمانی کی گئی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل نے واضح کیا کہ آئینی آپشن کا مطلب کراچی میں گورنر راج یا آرٹیکل 149 نافذ کرنے کا مطلب نہیں ہے۔
کراچی کے مسائل حل کرنے کے لئے ایک مشاورتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت غیر جانبدار منتظم اور ایک ٹیم میٹروپولیس کی ترقی کے لئے مشترکہ طور پر کام کرنے کی خواہاں ہے۔
اے جی خالد جاوید خان نے بتایا کہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ کراچی کے لئے ایک بھی غیر آئینی اقدام نہیں اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور دیگر سرکاری اداروں سے کراچی کے مسائل حل کرنے کے لئے مدد طلب کی جائے گی۔
Attorney General Khalid Javed Khan on Monday said that his statement regarding the constitutional option for the development of Sindh has been misinterpreted.
Talking to the media in the Sindh High Court (SHC), the Attorney General clarified that the constitutional option does not mean the imposition of Governor’s Rule or Article 149 in Karachi.
An advisory committee has been formed to resolve Karachi’s problems. He added that the federal government is a neutral administrator and a team willing to work together for the development of the metropolis.
AG Khalid Javed Khan said that Sindh Chief Minister Murad Ali Shah has been assured that not a single unconstitutional step would be taken for Karachi.
He added that if need be, help would be sought from the National Disaster Management Authority (NDMA) and other government agencies to resolve Karachi’s problems.