Maryam Nawaz called on Professor Sajid Mir and discussed the current political situation

0
771
Maryam Nawaz called on Professor Sajid Mir and discussed the current political situation
Maryam Nawaz called on Professor Sajid Mir and discussed the current political situation

مریم نواز نے پروفیسر ساجد میر سے ملاقات کی ، موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا

پاکستان مسلم لیگ نواز (مسلم لیگ ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے پارٹی اتحادیوں سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر کی سربراہی میں ایک وفد نے ان سے موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اجلاس میں پروفیسر ساجد میر کے ہمراہ حافظ عبدالکریم ، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

پروفیسر ساجد میر نے نیب آفس کے باہر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے خلاف مبینہ پولیس تشدد اور مریم نواز کی کار پر مبینہ حملے کی مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ اس دورے کا مقصد یہ پیغام دینا تھا کہ وہ جمہوری جدوجہد میں ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد میر نے بتایا کہ مریم نواز کی کار پر دو سنائپر گولیوں کے نشانات ہیں۔

دوسری جانب مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست ہمیشہ لوگوں کے مسائل کے حل کے لئے رہی ہے اور عوام کے لئے آواز اٹھاتی رہے گی۔

Pakistan Muslim League-Nawaz (PML-N) Vice President Maryam Nawaz Sharif has started contacts with party allies. A delegation led by Central Jamiat Ahle Hadith chief Prof Sajid Mir has asked him to discuss the current political situation.

Professor Sajid Mir was accompanied by Hafiz Abdul Karim, Allama Ibtisam Elahi Zaheer and other leaders.

Prof Sajid Mir condemned the alleged police violence against PML-N workers outside the NAB office and the alleged attack on Maryam Nawaz’s car.

He said the purpose of the visit was to send a message that he would always be with them in the democratic struggle.

Talking to media, Sajid Mir said that there were two sniper bullet marks on Maryam Nawaz’s car.

On the other hand, Maryam Nawaz said that the politics of PML-N has always been for the solution of the problems of the people and will continue to raise its voice for the people.