Inflation statistics released

0
696
Inflation statistics released
Inflation statistics released

مہنگائی کے حوالے سے اعدادوشمار جاری

According to the Pakistan Bureau of Statistics (PBS), inflation has risen by 14.48 per cent year-on-year.

The data released by the Pakistan Bureau of State Stats (Bureau of Statistics) compared the prices of food items and other important items from October 22 last year to October 21 this year.

In this regard, it was informed that on a year-on-year basis, inflation has increased by 14.48% while for low income people, it has reached 15.72%.

According to the statistics agency, the price of LPG has increased by 75% and the price of electricity by 61.11% during the last one year.

Similarly, mustard oil became expensive by 46.49 per cent, ghee by 44.25 per cent and edible oil by 40.78 per cent during the year.

In addition, prices of crushed red chillies rose by 33.43 per cent, chicken by 28.82 per cent, garlic by 25.19 per cent and soap by 28.79 per cent year-on-year.

The Bureau of Statistics has also reviewed the prices of petroleum products as compared to the previous year and the prices of petrol have gone up by 32.22 per cent and diesel by 28.91 per cent in one year.

However, prices of some products also declined, with the price of washed peanuts falling the most by 32.05 per cent, while the price of dal mash fell by only 1.59 per cent.

In terms of vegetables, tomatoes became cheaper by 30.44 per cent, while onions became cheaper by 28.30 per cent and potatoes by 21.87 per cent.

The Bureau of Statistics released a weekly report on inflation, which showed a further 1.38 per cent rise in inflation in the country in just one week.

In the recent one week, the prices of 29 items have gone up and in one week, the average price of tomato has gone up by Rs 27.56 per kg, after which the average price of tomato in the country has gone up to Rs 93.77 per kg.

He said that a domestic cylinder of LPG went up by Rs 154.15 while ghee went up by Rs 6.67 and sugar by an average of 42 paise per kg.

Petroleum products and garlic have also become more expensive in recent weeks, while potatoes, eggs, milk, yogurt, mutton and lentils have also become more expensive.

In one week, the prices of 7 items declined, with chicken at the top where live chickens became cheaper by an average of Rs6.34 per kg.

Similarly, a 20 kg bag of flour became cheaper by Rs 2.19 while dal gram, dal mung, onion and gar also became cheaper.

According to the statistics agency, prices of 15 items remained stable during the last week.

It should be noted that the sharp depreciation of the rupee and the appreciation of the dollar have led to a sharp rise in commodity prices in the country in recent times.

Despite all efforts, the government has failed to stem the rising value of the dollar and the failure to negotiate with the International Monetary Fund (IMF) has led to fears of further appreciation of the dollar.

Government members of parliament and senior ministers have already called inflation a global problem and hinted that inflation is unlikely to ease in the coming months.

Recently, Federal Minister for Planning Asad Omar had said that there is no possibility of reduction in inflation in the next few months. The recent rise in inflation is not a domestic but a global problem.

He termed the inflation in Pakistan as lower than other countries and said that the smart lockdown in Pakistan did not increase the prices as much as the non-smart lockdown in other countries.

پاکستان کے ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے اعدادوشمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 14.48 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان بیورو آف اسٹیٹ اسٹکس(ادارہ شماریات) کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں گزشتہ سال 22 اکتوبر سے رواں سال 21 اکتوبر تک اشیا خورونوش اور دیگر اہم اشیا کی قیمتوں کا تقابلہ جائزہ لیا گیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ سالہا سال بنیادوں پر مہنگائی میں 14.48 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ کم آمدن والے افراد کے لیے مہنگائی 15.72 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران ایل پی جی کی قیمت میں 75 فیصد اور بجلی کی قیمت میں 61.11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اسی طرح ایک سال کے دوران سرسوں کا تیل 46.49 فیصد، گھی 44.25 فیصد، کھانے کا تیل 40.78 فیصد مہنگا ہوا۔

اس کے علاوہ پسی ہوئی لال مرچ کی قیمت میں سالہال سال بنیادوں پر 33.43 فیصد، مرغی 28.82 فیصد، لہسن 25.19 فیصد اور صابن 28.79 فیصد مہنگا ہوا۔

ادارہ شماریات نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا بھی گزشتہ سال کی نسبت جائزہ لیا ہے اور ایک سال کے دوران پیٹرول 32.22 فیصد اور ڈیزل کی قیمت میں 28.91 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

تاہم کچھ مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بھی واقع ہوئی ہے جس میں دھلی ہوئی مونگ کی دال کی قیمت میں سب سے زیادہ 32.05فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ دال ماش کی قیمت میں صرف 1.59فیصد کمی ہوئی۔

سبزیوں کی بات کی جائے تو ٹماٹر کی قیمت میں 30.44 فیصد کمی ہوئی جبکہ پیاز 28.30 فیصد اور آلو 21.87 فیصد سستا ہوا۔

ادارہ ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ملک میں صرف ایک ہفتے میں مہنگائی میں 1.38 فیصد مزید اضافہ ہو گیا۔

حالیہ ایک ہفتے میں 29 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور ایک ہفتے میں ٹماٹر اوسط 27 روپے 56 پیسے فی کلو مہنگا ہوا جس کے بعد ملک میں ٹماٹر کی اوسط قیمت 93 روپے77 پیسے فی کلو ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 154روپے 15 پیسے مہنگا ہوا جبکہ گھی 6 روپے 67 پیسے اور چینی اوسطاً 42 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔

حالیہ ہفتے پیٹرولیم مصنوعات اور لہسن بھی مہنگا ہوا جبکہ آلو، انڈے، دودھ، دہی، مٹن اور دال ماش بھی مہنگے ہوئے۔

ایک ہفتے میں 7 اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جس میں سرفہرست مرغی ہے جہاں زندہ مرغی اوسط فی کلو 6 روپے 34 پیسے سستی ہوئی۔

اسی طرح آٹےکا 20 کلو کا تھیلا 2 روپے 19 پیسے سستا ہوا جبکہ دال چنا، دال مونگ، پیاز اور گڑ بھی سستے ہوئے۔

ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتوں میں استحکام بھی رہا۔

واضح رہے کہ روپے کی قدر میں تیزی سے ہوتی ہوئی کمی اور ڈالر کی قدر بڑھنے سے ملک میں حالیہ عرصے کے دوران اشیا کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

حکومت تمام تر کوششوں کے باوجود حکومت ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر روکنے میں ناکام ہے اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے مذاکرات کامیاب نہ ہونے کے سبب ڈالر کی قدر میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

حکومتی اراکین اسمبلی اور سینئر وزرا مہنگائی کو عالمی مسئلہ قرار دیتے ہوئے پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں۔

گزشتہ دنوں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا تھا کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں ہے، مہنگائی میں حالیہ اضافہ ملکی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔

انہوں نے مہنگائی کو پاکستان میں دیگر ممالک کی نسبت کم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے قیمتوں میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا دیگر ممالک میں غیر اسمارٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہوا۔