Mishal Malik, the wife of Hurriyat leader Yasin Malik, said India is busy dealing the worst genocide against the people of illegally occupied Jammu and Kashmir.
The Indian occupying forces tortured 7 young people from Kashmir after they had closed off a residence. Malik said she claimed that the Kulgam area in Kashmir had become the sight of the horrific incident.
Mishal Malik complained that India has tortured 16 Kashmiris in the past 16 days and that no one has been keeping an eye on the international community.
Malik also appealed to the United Nations‘ global peace organ to help end this apparent racially motivated ethnic genocide against Kashmiris.
It is a genocide triggered by India in Kashmir during the global COVID-19 pandemic. Malik also appealed to global health institutes to watch over the disadvantaged country of Jammu and Kashmir, which needs help in the face of chaos and human rights violations.
کورونا وائرس وبائی امور کے درمیان بھارت کشمیر پر نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے: مشال ملک
حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی طور پر لوگوں کے خلاف بدترین قسم کی نسل کشی کرنے میں مصروف ہے۔
ملک نے بتایا کہ ہندوستانی پیشہ ورانہ فورسز نے ایک رہائشی مکان کا گھیراؤ کرنے کے بعد 7 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ، انہوں نے دعویٰ کیا کہ کشمیر کا کلگام علاقہ خوفناک واقعے کی نذر ہوگیا۔
مشال ملک نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے پچھلے 16 دنوں میں 16 کشمیریوں کو شہید کیا ہے اور عالمی برادری کی طرف سے کسی نے بھی اس معاملے پر نظر نہیں ڈالی ہے۔
ملک نے اقوام متحدہ کی عالمی امن ساز تنظیم سے بھی اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کی نسل کشی کو ختم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔