بھارت نے چین کی سرحد پر مزید 20 ہزار فوجی بھیج دیئے
چین کی جانب سے سرحد پر اپنی فوجی موجودگی میں اضافے کے بعد بھارت نے مشرقی لداخ بارڈر پر ہزاروں فوجیوں کی ایک ڈویژن تعینات کردی ہے ، اور اطلاعات ہیں کہ اس ڈویژن کے لیے توپ خانہ جلد پہنچ جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فوج کو بھارتی ریاست اتر پردیش سے بھیجا گیا ہے۔ 15 جون کو وادی گلوان میں چینی فوج کے ساتھ جھڑپ کے بعد ، دونوں طرف سے سرحد پر فوجی طاقت میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔
لائن آف ایکچول کنٹرول پر بھیجے گئے ہزاروں ہندوستانی فوجی مشرقی لداخ میں تعینات ہوں گے۔ واضح رہے کہ ایک ڈویژن میں 15،000 سے 20،000 فوجی موجود ہے۔
دوسری جانب ، چینی اور ہندوستانی فضائیہ نے لداخ بارڈر پر پروازیں بھی شروع کردی ہیں۔
India has deployed a division of thousands of troops on the eastern Ladakh border following China’s increase in its military presence on the border, and there are reports that artillery will soon arrive for the division.
According to Indian media, the army has been sent from the Indian state of Uttar Pradesh. Military strength on both sides of the border has been steadily increasing since the June 15 clashes with Chinese troops in the Gulwan Valley.
Thousands of Indian troops sent to the Line of Actual Control will be stationed in eastern Ladakh. It should be noted that there are 15,000 to 20,000 soldiers in a division.
On the other hand, Chinese and Indian air forces have also started jets over the Ladakh border.