FIR Launched Against Flour Mill Owners in Rawalpindi

0
465
FIR
FIR

Punjab’s Anti-Corruption Establishment (ACE) uncovered the alleged million dollar corruption in the name of flour subsidy under the Ramazan package by mill owners in Rawalpindi on Tuesday.

The complaints were filed against the mills of Pakistani Muslim League Nawaz leaders (PML-N) after an investigation launched by Punjab ACE into alleged corruption of flour subsidies as part of the Ramazan aid package.

A case was filed against PML-N former member of the PML-N Provincial Assembly (MPA) who owned one of the suspected corruption mills, while the second case was filed against the mill owner identified as Shahid Zaheer, another MPA by PML-N.

According to the First Investigation Report (FIR), the subsidy concerned 112,671 tons of flour. In the case, 13 officials from the provincial food department were also named.

It was found that corruption worth millions of rupees was caused by a flour subsidy granted under the Ramazan program during former Chief Minister Shehbaz Sharif’s tenure.

راولپنڈی میں فلور مل مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج

منگل کو پنجاب کی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے راولپنڈی میں مل مالکان کی جانب سے رمضان پیکیج کے تحت آٹے کی سبسڈی کے نام پر کروڑوں مالیت کی مبینہ بدعنوانی کا انکشاف کیا ہے۔

رمضان ریلیف پیکیج کے ایک حصے کے طور پر آٹے کی سبسڈی کی مبینہ بدعنوانی پر پنجاب اے سی ای کی طرف سے شروع کی گئی تحقیقات کی تکمیل کے بعد پاکستانی مسلم لیگ نواز (مسلم لیگ ن) کے رہنماؤں سے متعلق فلور ملوں کے خلاف یہ شکایات درج کی گئیں۔

سابقہ مسلم لیگ (ن) کے ممبر صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) چوہدری ریاض کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا ، جو مبینہ بدعنوانی میں ملوث آٹے کی ملوں میں سے ایک کے مالک تھے ، جبکہ دوسرا مقدمہ ایک اور ایم پی اے شاہد ظہیر کے نام سے مل کے مالک کے خلاف درج کیا گیا تھا۔

پہلی تفتیشی رپورٹ (ایف آئی آر) نے اشارہ کیا کہ سبسڈی میں 112،671 میٹرک ٹن آٹے سے متعلق ہے۔ اس معاملے میں صوبائی محکمہ خوراک کے تیرہ افسروں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

پتا چلا کہ سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے دور حکومت میں رمضان پروگرام کے تحت دیئے جانے والے آٹے کی سبسڈی کی وجہ سے کروڑوں روپے مالیت کی بدعنوانی ہوئی ہے۔