ECP imposed a fine of Rs 50,000 Gandapur for violating the code of conduct.

0
621
ECP imposed a fine of Rs 50,000 Gandapur for violating the code of conduct.
ECP imposed a fine of Rs 50,000 Gandapur for violating the code of conduct.

ای سی پی نے گنڈا پور پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 50 ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔

The Election Commission of Pakistan (ECP) on Thursday imposed a fine of Rs 50,000 on Federal Minister for Kashmir and Gilgit-Baltistan Affairs Ali Amin Gandapur for violating the code of conduct during the local body elections.

The ECP has directed Gandapur to pay the fine by Friday and warned that if he again violates the code of conduct, he will be disqualified for any elected public office.

Gandapur was issued a notice by the ECP after it threatened the opposition with dire consequences. He made the threat while addressing a rally for his brother Umar Amin Gandapur, who is contesting for the post of mayor of Dera Ismail Khan.

The federal minister had warned that if the opposition candidate won the election, his entry into the Khyber Pakhtunkhwa Ministry of Local Government would be banned. He also warned that the provincial government would not release funds for the city if his brother lost the election.

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے جمعرات کو وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور پر بلدیاتی انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

ای سی پی نے گنڈا پور کو جمعہ تک جرمانہ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اگر انہوں نے دوبارہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تو وہ کسی بھی منتخب عوامی عہدے کے لیے نااہل ہو جائیں گے۔

گنڈا پور کو ای سی پی کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا تھا جب اس نے اپوزیشن کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے یہ دھمکی اپنے بھائی عمر امین گنڈا پور کے لیے منعقدہ ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دی جو ڈیرہ اسماعیل خان کے میئر کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے خبردار کیا تھا کہ اگر اپوزیشن کا امیدوار الیکشن جیت گیا تو خیبر پختونخوا کی وزارت بلدیات میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی خبردار کیا تھا کہ اگر ان کا بھائی انتخابات میں ہار گیا تو صوبائی حکومت شہر کے لیے فنڈز جاری نہیں کرے گی۔