Don’t Trust PML-N, I Will Also Advise My Party To Stay Away From Them Aitzaz Ahsan

0
67051
Aitzaz Ahsan
Aitzaz Ahsan

مسلم لیگ ن پر اعتماد نہ کریں ، میں اپنی پارٹی کو بھی مشورہ دوں گا اُن سے بچ کر رہیں اعتزاز احسن

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینئر قانون ساز اور پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ انہیں ن لیگ پر اعتماد نہیں ہے اور وہ ان سے دور رہنے پر اپنی پارٹی کو رائے دیں گے۔ این ڈی ایم اے اس کے لئے سپریم کورٹ کو مطمئن کرنے سے قاصر ہے۔ کیونکہ ملک کے ادارے نئے دور تک نہیں پہنچ سکے جبکہ جج نئے دور میں داخل ہوگئے ہیں۔

عدلیہ کی بحالی کی تحریک کے بعد عدالتوں پر دباؤ کا تصور ختم ہوگیا۔ جب این ڈی ایم اے کے چیئرمین کو عدالت طلب کیا جاتا ہے تو ، وہ اس کے سامنے پیش ہوجائے۔ وکلا کی طاقت ججوں کے پیچھے ہے۔ جنرل مرزا اسلم بیگ کو توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے طلب کیا تو وہ اس کیس کے وسط میں ہی دم توڑ گئے ، جبکہ جنرل عثمان علی کو دوسری بار طلب کیا گیا اور سپریم کورٹ کو اس کیس سے بھی پیچھے ہٹنا پڑا لیکن یہ پرانے زمانے کی باتیں ہیں۔ لیکن آج کی عدلیہ کو آزادی اور خود مختاری حاصل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کے رہنما صرف بیانات دیتے ہیں ، ان کے اقدامات دوسروں کو ہدایت کے سوا کچھ نہیں۔ این ڈی ایم اے کو قدرتی آفات سے نمٹنا چاہئے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے ماسک پہنتے اور صرف پریس کانفرنس ہی کرتے ہیں۔

KARACHI: Senior lawmaker and PPP leader Aitzaz Ahsan has said that he does not trust the PML-N and will give his opinion to his party if he stays away from it. The NDMA is unable to satisfy the Supreme Court for this. Because the institutions of the country could not reach a new era while the judges have entered a new era.

After the movement for restoration of judiciary, the concept of pressure on courts ended. When the chairman of NDMA is summoned to court, he should appear before it. The power of lawyers is behind the judges. When General Mirza Aslam Baig was summoned by the Supreme Court in a contempt of court case, he died in the middle of the case, while General Usman Ali was summoned a second time and the Supreme Court had to withdraw from the case. It is a matter of time. But today’s judiciary has independence and autonomy.

He expressed these views in an interview. He said that NDMA leaders only make statements, their actions are nothing but instructions to others. The NDMA must deal with natural disasters. The chairman wears NDMA masks and only holds press conferences.