The exploration team was again unable to remove the engine of the crashed Pakistan International Airlines (PIA) Airbus 320 PK-8303 from a damaged building where the plane crashed in Karachi.
According to sources, the investigators said that the delay in pulling out the aircraft engine was caused by the building’s deterioration.
Sources added that every attempt was made to remove dirt from the roof of the engine, the building could fall completely to the ground. The victims have also stopped them until the government gives them assurances that the damage will be recovered financially.
The Civil Aviation Authority (CAA) spokesman said the PIA administration would pay compensation to those affected while the engine was pulled out of the building within 1 to 2 days.
ہوائی جہاز کے حادثے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم عمارت سے ہوائی جہاز کے انجن کو نکالنے میں ناکام رہی
تحقیقات ٹیم پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے تباہ شدہ ایئربس 320 طیارے پی کے 8303 کے انجن کو ایک بار پھر تباہ شدہ عمارت سے ہٹانے میں ناکام ہوگئی ہے جہاں کراچی میں طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق تفتیش کاروں نے بتایا ہے کہ طیارے کا انجن نکالنے میں تاخیر کی گئی تھی کیونکہ عمارت خستہ حال حالت میں موجود تھی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ چھت سے ملبے کو انجن سے ہٹانے کی کوئی بھی کوشش کی گئی ، عمارت مکمل طور پر گر سکتی ہے۔ متاثرین نے انھیں اس وقت تک روک دیا ہے جب تک کہ انہیں حکومت کی طرف سے ہرجانے کی مالی وصولی کا یقین دہانی نہیں مل جاتا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے انتظامیہ متاثرہ افراد کو معاوضے کی رقم ادا کرے گی ، جبکہ انجن کو عمارت سے 1 سے 2 دن کے اندر نکالا جائے گا۔