Israel refrain from expanding Jewish settlements in West Bank: Jordan

0
716
Israel refrain from expanding Jewish settlements in West Bank: Jordan
Israel refrain from expanding Jewish settlements in West Bank: Jordan

According to the World News Agency, King Abdullah II of Jordan in an interview strongly criticized Israel’s intention to give land to more Jewish settlers in the West Bank, calling it a violation of international law and a sabotage of peace. Given King Abdullah II warned Israel to refrain from seizing more territory in the West Bank, saying there would be a full-blown conflict in the region that would not be in anyone’s favor. Israel will face a major war.

The King of Jordan added that if the Palestinian National Authority was abolished, anarchy would increase in the region and extremism would increase. Those who want more occupation of the West Bank are enemies of peace. It should be noted that the Israeli Prime Minister had promised in his election manifesto to resettle more Jewish families in the West Bank and with the help of world powers he intends to implement his manifesto which has already been rejected by the Palestinian leadership.

اسرائیل مغربی کنارے میں یہودی آباد کاریوں کو وسعت دینے سے باز رہے: اردن

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے ایک انٹرویو میں مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کو زیادہ زمین دینے کے اسرائیل کے ارادے پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور امن کو سبوتاژ قرار دیا ہے۔ شاہ عبداللہ دوم نے اسرائیل کو انتباہ کیا کہ وہ مغربی کنارے میں مزید علاقے پر قبضہ کرنے سے باز رہے ، انہوں نے کہا کہ اس خطے میں ایک مکمل تنازعہ ہوگا جو کسی کے حق میں نہیں ہوگا۔ اسرائیل کو ایک بڑی جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اردن کے شاہ نے مزید کہا کہ اگر فلسطینی نیشنل اتھارٹی کا خاتمہ کیا گیا تو ، خطے میں انتشار پھیل جائے گا اور انتہا پسندی میں اضافہ ہوگا۔ جو لوگ مغربی کنارے پر زیادہ قبضہ چاہتے ہیں وہ امن کے دشمن ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے انتخابی منشور میں مغربی کنارے میں مزید یہودی خاندانوں کی آباد کاری کا وعدہ کیا تھا اور عالمی طاقتوں کی مدد سے وہ اپنے منشور پر عمل درآمد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جسے فلسطینی قیادت نے پہلے ہی مسترد کردیا ہے۔