Government abolished sales tax on petrol

0
704
Government abolished sales tax on petrol
Government abolished sales tax on petrol

حکومت نے پیٹرول پر سیلز ٹیکس ختم کردیا

Rising prices of petroleum products have pushed up fuel prices, which has caused great concern among the people. However, the government is trying to control fuel prices and provide relief to consumers.

The Ministry of Finance and Revenue has decided to abolish General Sales Tax (GST) on petrol to maintain its price. The rate of GST on petrol was 1.43 per cent in November and was reduced to zero per cent on December 7.

In contrast, sales tax rates on high speed diesel (HSD), kerosene and light diesel have been significantly increased:

The rate of GST on HSD has been increased from 6.75% to 7.2%.
GST on kerosene has been increased from 6.7% to 8.19%.
GST on light diesel oil has been increased from 0.2% to 0.46%.

Rising oil prices have wreaked havoc on Pakistan’s petroleum industry and left producers and consumers worried. Given that the majority of consumers rely heavily on petrol, the government has chosen to provide relief to the majority of petroleum, oil and lubricants (POL) consumers.

پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جس سے عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ تاہم، حکومت ایندھن کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور صارفین کو ریلیف دینے کی کوششیں کر رہی ہے۔

وزارت خزانہ اور محصولات نے پیٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کے لیے اس پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نومبر میں پٹرول پر جی ایس ٹی کی شرح 1.43 فیصد تھی اور 7 دسمبر کو اسے صفر فیصد کر دیا گیا۔

اس کے برعکس ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی)، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے:

ایچ ایس ڈی پر جی ایس ٹی کی شرح 6.75 فیصد سے 7.2 فیصد ہوگئی ہے۔
مٹی کے تیل پر جی ایس ٹی 6.7 فیصد سے بڑھا کر 8.19 فیصد کر دیا گیا ہے۔
لائٹ ڈیزل آئل پر جی ایس ٹی 0.2 فیصد سے بڑھا کر 0.46 فیصد کر دیا گیا ہے۔

تیل کی ہنگامہ خیز قیمتوں نے پاکستانی پیٹرولیم انڈسٹری پر تباہی مچا دی ہے اور پروڈیوسرز اور صارفین کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ صارفین کی اکثریت زیادہ تر پیٹرول پر انحصار کرتی ہے، حکومت نے پیٹرولیم، تیل اور لبریکینٹس صارفین کی اکثریت کو ریلیف دینے کا انتخاب کیا ہے۔