Soon you will be able to Tweet in your own Voice

0
681
Soon you will be able to Tweet in your own Voice
Soon you will be able to Tweet in your own Voice

جلد ہی آپ اپنی آواز میں ٹویٹ کرسکیں گے

ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں اور اب اپنی آواز میں ٹویٹس کو ریکارڈ کرنے اور پوسٹ کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں ، یہ سہولت دنیا بھر کے چند آئی او ایس صارفین کو فراہم کی گئی ہے اور جلد ہی اینڈرائڈ فون کے تمام صارفین اس سہولت سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔

ٹویٹر نے کلب ہاؤس کے بعد یہ پیش کش کی ہے ، ایک ایسی ایپ جو پہلے مشہور تھی۔ کلب ہاؤس صارفین چیٹ رومز میں جاکر اپنی آواز کی ریکارڈنگ پوسٹ کرسکتے ہیں۔ لیکن اس عمل سے دوسروں پر نفرت انگیز تقاریر اور تنقید کا ایک نیا باب کھل جائے گا کیونکہ الفاظ کے بجائے منفی گفتگو کو شناخت کرنا اور اس کو روکنا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔

جب ٹویٹر سے بھی یہی سوال پوچھا گیا تو کمپنی نے جواب دیا کہ وائس ٹویٹس کی نشاندہی کرنے کے لئے مختلف مانیٹرنگ سسٹم تشکیل دیئے جارہے ہیں ، جبکہ اس طرح کے ٹویٹس سے متعلق شکایات کا بھی فوری طور پر جائزہ لیا جائے گا۔ لیکن آواز والے ٹویٹس کے جواب میں دوسرا شخص آڈیو فائل نہیں بھیج سکے گا۔

پہلے مرحلے میں ، آپ صرف 140 سیکنڈ کی گفتگو کو ٹویٹ کر کے ایک کاپی محفوظ کرسکیں گے۔ اسی کے ساتھ ہی اس پر تھریڈ کا ایک سلسلہ کھلتا جائے گا۔ ٹویٹر کے مطابق ، وہ ٹویٹس کو انسانی سماعت کے قریب کرنا چاہتے ہیں تاکہ لوگ ایک دوسرے کی آوازیں سن سکیں۔

Twitter has made major changes to its platform and is now considering recording and posting tweets in its own voice. In this regard, this feature has been provided to a few IOS users around the world and soon all Android phone users will be able to take advantage of this feature.

Twitter has made this offer after Clubhouse, an app that was previously popular. Clubhouse users can go to chat rooms and post recordings of their voices. But this process will open a new chapter of hate speech and criticism on others because it is more difficult to identify and prevent negative speech than words.

When Twitter was asked the same question, the company replied that various monitoring systems were being set up to detect voice tweets, while complaints about such tweets would also be looked into immediately. But the other person will not be able to send the audio file in response to the voice tweets.

In the first step, you’ll be able to save a copy by just tweeting a 140-second conversation. At the same time, a series of threads will open on it. According to Twitter, they want to bring tweets closer to human hearing so that people can hear each other’s voices.